جس طرح نام ہے اسی طرح کام ہے ‘ واقعی یہ ستر سے زائد لا علاج، پیچیدہ اور انوکھی بیماریوں کیلئے سو فیصد شفاء ہے اور تعجب کی بات یہ ہے کہ ایک ماہ کی دوائی کم قیمت اور کھانے میں یوں آسان کہ صرف چھوٹے چنے کے برابر توڑ کر پانی سے نگل لیں۔ ایسے اجزاء جو صدیوں سے آزمودہ اور تجربہ شدہ ہیں ۔٭ معدے کی گیس تبخیر ‘ کھٹے ڈکار‘ بد ہضمی‘ اپھارہ ایسے تمام عوارضات چاہے نئے ہوں یا پرانے قابل علاج ہوں یا لا علاج‘ بس ایک خوراک منہ میں ڈالیں اورصحت کی کرن دیکھیں۔ ڈھیروںلاعلاج مریض جو مہنگے ٹیسٹوں سے عاجز آ چکے تھے ‘ بڑے بڑے پرہیز ان کے سامنے بے حیثیت ہو گئے تھے۔ انہوں نے جب ’’ستر شفائیں‘‘ کی صرف ایک ڈبیہ میں سے صرف چند خوراکیں استعمال کیں تو فوری نفع‘ فوری فائدہ‘ فوری رزلٹ ملا۔ ٭فوڈ الرجی ‘ پرانی قے‘ حاملہ کی ایسی قے جو کسی طور پر ختم ہونے کا نام نہ لیتی ہو جس نے حاملہ کوآدھ موا کر دیا ہو۔ ایسے میں’’ستر شفائیں‘‘ امید کی کرن بن جاتی ہے۔ آپ نے کوئی غذا کھائی وہ باسی تھی یا پھر آپ بد ہضمی کا شکارہو گئے یا موسم برسات میںہیضہ ہو گیا۔ الٹی ابکائیاں اور متواتر دست نے بے جان کردیا۔ تسلی کریں، گھبرانے کی ضرورت نہیں‘صرف ایک خوراک لیں‘ پھر قدرت کا معجزہ دیکھیں۔ نہ صرف فوڈ الرجی ‘ ہیضہ اور موسمی اثرات سے حفاظت ہو گی بلکہ جسم کی ضائع شدہ قوتوں کی فوری بحالی کیلئے بھی یہ ایک انوکھا تریاق ہے۔ جسم کی قوتیںکسی بھی بیماری حادثے میں ضائع ہو گئی ہوںیا ایمرجنسی میں آپ نڈھال ہو گئے ہیں‘ اس کی چند خوراکیں اپنا فوری اور دائمی اثر دکھاتی ہیں۔ ٭جسم میں کسی قسم کا انفیکشن ہو آپ ’’ستر شفائیں‘‘ ایسے استعمال کریں جیسے ڈاکٹر انٹی بائیوٹیک استعمال کراتے ہیں‘ انٹی بائیوٹیک کے سائیڈ ایفیکٹ ہوں گے لیکن خالص قیمتی جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ یہ اعلٰی درجہ کی دوائی جراثیم کش ہے‘ اعتماد سے استعمال کریں۔٭مسلسل تجربات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دوائی دل کے والو کھولنے میں اتنی لا جواب ہے کہ خود ہمیں حیرت ہوئی‘
ایک صاحب نے کمر کے درد کیلئے استعمال کی جہاں کمر کا درد درست ہوا وہاں ایک لاجواب فائدہ یہ ہوا کہ ان کے دل کے 2 والو بند تھے وہ کھل گئے انہیں افاقہ ہوا تو انہوں نے پھر ٹیسٹ کرایا تو دل کے والو کلیئر تھے اور کھل گئے تھے پھر اسے ایسے بے شمار مریضوں نے استعمال کیا اور واقعی فائدہ ہوا۔ دل کے بائی پاس اور آپریشن سے بچ گئے۔ ٭گردے کی پتھری‘ پتے کی پتھری‘ پتے کی سوزش کے لئے یہ دوائی انوکھے فوائد دیتی ہے۔ ایسے مریض جو بار بار گردے کی پتھری یا گردے کے دوسرے مسائل مثلاً گردے کام کرنا چھوڑرہے ہیں۔ خون میں یوریا۔ پوٹاشیم اور کریٹنن کی مقدار بڑھ رہی ہے اور پیشاب رک رک کر آرہا ہے یا مسئلہ ڈائیلائسس تک پہنچ گیا ہے تو فوراً آپ’’ستر شفائیں‘‘استعمال کرانا شروع کر دیں۔ کچھ عرصہ توجہ، دھیان اور اعتماد سے استعمال کریں ‘ لا جواب فوائدحاصل ہونگے۔٭شاٹیکا یعنی عرق النساء جسے عام طور پر لنگڑی کا درد کہتے ہیں‘ اس دوائی سے اتنا جلدی درست ہوتا ہے خود لاعلاج مریض کویقین نہیں آتا کہ میں نے اتنی ادویات استعمال کیں لیکن اس سے میں کیسے تندرست ہو گیا۔ اس طرح جوڑوں کا درد‘ جسم کا درد‘ پھوڑے کی طرح دکھتا ہو‘ جسم بے چین اور بے قرار رہتا ہو ‘ دل چاہتا ہو کہ مجھے کوئی دبائے ‘ خدمت کرے یا کام کرنے سے اعصاب تھک جاتے ہوں اور پٹھے کھنچ جاتے ہوں تو فوری فائدے کیلئے آپ بس ’’سترشفائیں‘‘ استعمال کریں۔ ایسے صنعت کار، تاجر، دفتری کام کرنے والے، دماغی یا جسمانی محنت کرنے والے، گھریلو خواتین اور طالب علم سب کیلئے یہ اعلیٰ درجے کی طاقت اور پل بھر میں فریش کرنے والی انوکھی لاجواب دوا ہے۔٭ذہنی پریشانی اور خاص طاقت سے محروم مرد یا جوان یہ دوائی اعتماد اور بھروسے سے استعمال کریں۔ آپ کو دوائی اپنے کراماتی فوائد سے محروم نہیں کریگی۔ آپ قوت خاص سے مایوس ہیں یا اپنی قوتیں خود کھو چکے ہیں بس کچھ دن آپ’’ ستر شفائیں‘‘ استعمال کریںپھراسکاکمال دیکھیں۔٭خون کی کمی کو دور کرتی ہے، ایسے جسم جو پیلاہٹ کا شکار ہو گئے ہوں یا ایسی حاملہ خواتین جو حمل کے دوران یا بعد میں خون کی کمی کا شکار ہوں یا بچے خون کی کمی کا شکار ہوں ‘ آپ نے کسی کو خون دیا ہے یا کسی حادثے یا بیماری سے آپکا خون ضائع ہو چکا ہے بس آپ’’ ستر شفائیں‘‘استعمال کریں اور قدرت ربی کا کرشمہ دیکھیں۔ دائمی نزلہ‘ زکام‘چھینکیں‘موسم سرمااور موسم بہار کی پولن الرجی ان تمام عوارضات میں’’ ستر شفائیں‘‘ نہایت مفید ہے حتیٰ کہ ناک کی بندہڈی خراٹوں کی تکلیف، سوتے وقت ناک بند ہو جانا‘ان تمام عوارضات میں آپ بھروسے سے’’ ستر شفائیں‘‘ استعمال کریں۔٭قبض،بواسیر‘مقعد کی جلن ‘ سوزش میں مبتلا افراد کو جب بھی’’ سترشفائیں‘‘دی تو یہ مجبورکرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جائے کہ ایسے مجبور مریض آخر اتنی جلدی کیسے تندرست ہو جاتے ہیں۔ ٭ ایسے مریض جو بار بار اجابت یا کھانا کھاتے ہی ٹوائلٹ کا رخ کرتے ہیں بغیر ہضم غذا جسم سے نکل جاتی ہے یا غذا جزو بدن نہیں بنتی یا منہ میں بد بو مسلسل رہتی ہے‘ قریب کوئی نہیں بیٹھ سکتا ‘ منہ سے بدبو آتی ہے۔’’ستر شفائیں‘‘ توجہ سے استعمال کریں۔٭ایسی خواتین جن کے ہارمونز کا مسئلہ ہے‘ ایام کھل کر نہیں آتے یا پھر تکلیف سے یا بے قاعدگی سے آتے ہیں ‘ رانیں ‘ سرین اور پیٹ بڑھتا جا رہا ہے۔ جسم بے ڈول ہو رہا ہے حتیٰ کہ موٹاپے کا شکار مرد ‘ بچے یا خواتین ہوں سب کیلئے یکساں مفید ہے ۔
٭درد کان کا ہو یا ڈاڑھ کا ‘جوڑوںکاہویا لنگڑی کا سب کیلئے’’ستر شفائیں‘‘ اعلیٰ درجے کی دوا ہے ‘ بس چند خوراکیں ہی صحت کا پیام دے کر مطمئن کر دیتی ہیں۔٭’’ستر شفائیں‘‘خون میںکولیسٹرول کم کر کے، چربیلے مادے ختم کر کے جسم کو بے شمار بیماریوں سے بچاتی ہے اور بلڈ پریشر کو نارمل کرتی ہے۔ ایسے مریض جو مسلسل لو بلڈ پریشر میں مبتلا ہوں وہ بھروسے کیساتھ’’سترشفائیں‘‘ استعمال کر سکتے ہیں۔٭ نسوار‘ پان ‘ گٹکا اور کسی بھی قسم کی نشہ آور چیز سے چھٹکارا پانے کیلئے آزمودہ اور مسلسل تجربات کے بعد نہایت کارآمد ہے۔ اگر نسوار یا پان کی عادت ہو اس کو منہ میں رکھیں کچھ عرصے کے بعد عادت چھوٹ جائے گی۔ ٭ مسوڑھوں کی سوجن کیلئے نہایت کارآمد ہے۔ مسوڑھوں سے خون آنے‘ پیپ آنے کو ختم کرتی ہے۔ ٭ پرانا ٹائیفائیڈ بخار‘ ملیریا جو جان نہ چھوڑتا ہو یا بار بار آ جاتا ہو ‘ جسم سے جاتا ہی نہ ہو تو آپ تسلی کریں گھبرائیں نہیں یہ دوائی آپ کو مایوس نہیں کریگی۔٭دماغی کمزوری، یادداشت کی کمی کیلئے بوڑھے ‘ جوان‘ مردعورتوں کیلئے واقعی آزمودہ، تجربہ شدہ اور مایوس لوگوں کیلئے نئی امید ہے۔٭شوگر کے مریضوں کو جب ان کے اعصاب ‘ دل ‘ دماغ ‘ جگر‘ معدہ‘ مثانہ‘ پٹھے اور خاص طاقت میں کمزوری ہو گئی ہو ایسے میں اگر وہ’’ستر شفائیں‘‘ اپنی ادویات کے ساتھ لیتے رہیں تو جہاںتمام کمزوری ختم ہو گی وہاں کچھ عرصہ استعمال کرنے سے شوگر کی ادویات سے ہمیشہ کیلئے جان چھوٹ جائے گی۔٭پراسٹیٹ گلینڈ جسے عام طور پر پیشاب کے غدود کہتے ہیں اس دوائی سے ختم ہو جاتے ہیں‘اگر اسے بیماری سے پہلے استعمال کیا جائے تو پراسٹیٹ کی تکلیف ہو ہی نہیں سکتی۔٭ جسم پر الرجی ‘ دھپڑ کیلئے ایسے لوگوں نے آزمایا جن کا ادویات پر سے یقین ختم ہو گیا تھا ان کو لاجواب فائدہ ہوا۔ ٭ ایڑیوں کے درد کیلئے فالج‘ لقوہ اور جسم کانپنے کیلئے بہت مفید ہے۔٭دمہ ‘ ڈسٹ الرجی‘ کھانسی‘ ریشہ بالکل ختم ہو جاتا ہے‘ انہیلر بھی چھوٹ جاتا ہے۔٭ہڈی ٹوٹنے کے بعد کی کمزوری‘ اس کا درد یا کسی بھی قسم کے حادثے کا جسم سے درد بالکل ختم ہو جاتا ہے اور طبیعت پُر سکون ہو جاتی ہے۔ سوزاک‘ پیشاب کی جلن کیلئے بے شمار لوگوں کا آزمودہ فارمولہ ہے۔٭نگاہ تیز کرنے اور عینک اتارنے کا آخری حل اور علاج۔٭آپ حالت صحت میں بھی استعمال کر سکتے ہیں کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں۔مقدارخوراک: چھوٹے چنے کے برابر پانی کے ہمراہ دن میں 2 سے 5 بار حسب طبیعت کھانے سے پہلے یا بعد بچوں کیلئے کالی مرچ کے برابر 2 سے 5 بار پانی کے ہمراہ۔ ڈبی کا ڈھکنا ہمیشہ سختی سے بند رکھیں۔ دوائی سالہا سال تک خراب نہیں ہوگی ۔
خلق خدا کی تصدیق)۔)
سترشفائیں اور
PCSIR
لیبارٹری کی تصدیق
(بے شمار خطوط میں سے ایک خط)
مکرمی و محترمی حکیم محمد طارق مجذوبی چغتائی صاحب السلام علیکم! امید ہے کہ آپ مع اپنے احباب و عملہ کمال خیریت سے ہوں گے۔ آمدم برسر مطلب سے پیشتر مناسب ہوگا کہ مختصراً اپنا تعارف پیش کردوں‘ بندۂ ناچیز اسلامی بینکاری سے لگاؤ رکھنے والا ایک پروفیشنل بینکر ہے۔ 2007ء میں وائس پریذیڈنٹ کے عہدے سے ایک معروف بینک سے قریباً 37 سال کی خدمات کے بعد فارغ ہوا۔ بیکار سے بیگار بھلی کے مصداق دارارقم سکول گلدشت ٹاؤن کیمپس میں ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے برسرخدمت ہوں۔ایک د وست عمران خالد صاحب سے آپ کی تعریف سنی۔ انہی کے مشورے سے ماہنامہ عبقری کا قاری بنا۔ گزشتہ ایک شمارہ جس کے سرورق کی دوسری طرف ’’سترشفائیں‘‘ کی خوبیاں تحریر تھیں‘ گھر کے Living Room کی میز پر پڑا تھا۔ یہ پڑھ کر مجھے ایسا لگا کہ اس دوا کی مجھے ہی نہیں شاید اس دور میں ہر شخص کو ضرورت ہے۔ میرا بڑا بیٹا جو کہ بریڈ فورڈ شائر یونیورسٹی UK سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد بمعہ فیملی وہیں سیٹلڈ ہے۔ ان دنوں فیملی سمیت پاکستان گھر آیا ہوا تھا۔ اس نے ’’سترشفائیں‘‘ کے بارے میں پڑھا تو کہنے لگا کہ ’’ابو! اس دوا کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے اگر 25 فیصد بھی درست ہوا تب بھی بڑے کمال کی دوا ہے لیکن مجھے یہ خوبیاں صرف تحریر کی حد تک ہی لگتی ہیں اور اگر اس میں تاثیر کچھ ہوئی بھی تو وہ ممکنہ طور پر سٹیرائیڈز کی وجہ سے ہوسکتی ہے جو وقتی طور پر فائدہ تو دیتے ہیں لیکن اس کے مضر اور بداثرات جسم کی مشینری تباہ کردیتے ہیں‘‘ میں نے جواباً کہا کہ میرا حکیم صاحب سے بالمشافہ تو تعارف نہیں ہے البتہ جن اچھے دوست سے ان کے بارے میں نے سنا ہے اور عبقری میں پڑھ کر حکیم صاحب کی تعلیمی قابلیت اور دین سے لگاؤ کا جو تاثر بنا ہے ان سے اس سٹیرائیڈز والی بددیانتی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ بہرحال بیٹے کے اصرار پر میں نے ایک ہزار روپیہ فیس خرچ کرکے ’’سترشفائیں‘‘ کا PCSIR لیبارٹری سے ٹیسٹ کرایا جس سے اس امر کی تصدیق ہوگئی کہ ’’سترشفائیں‘‘ کے اجزاء میں سٹیرائیڈز شامل نہیں۔ میرے تجربے کے مطابق ’’سترشفائیں‘‘ یقیناً ان سب امراض میں کسی نہ کسی درجہ شفاء کن ہے جو آپ نے اس ضمن میں ’’عبقری‘‘ یا ’’سترشفائیں‘‘ کے بروشر میں درج کیے ہیں اور یہ شفاء مرض اور مریض کی کیفیت کی درجہ بندی کے حساب سے مختلف ہوسکتی ہے۔ لیکن بطور خاص ’’سترشفائیں‘‘ کی جس تیربہدف شفاء کا تذکرہ کرنا چاہتا ہوں وہ بدہضمی‘ ہیضہ کی شدید ترین کیفیت ہے۔میری شادی کو 36 سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے۔ مجھے یاد نہیں کہ اس عرصے میں میری اہلیہ کو ’’شدید ترین ہیضہ‘‘ کی ایسی تکلیف سے واسطہ پڑا ہو جو اسے تقریباً ڈیڑھ ماہ پہلے نصف رات کے قریب لاحق ہوئی۔ بلامبالغہ کوئی ڈیڑھ گھنٹے کے عرصے میں میری اہلیہ نے کوئی دس/ بارہ دفعہ ٹائلٹ کا رخ کیا کبھی قے‘ کبھی موشن‘ کھایا پیا نکل جانے کے بعد فقط پانی اور زہریلا پیلا مادہ قے کے ذریعے اور پتلے موشن کے ذریعے نکلتا۔ مجھ سے اس کی یہ کیفیت دیکھی نہیں جارہی تھی۔ میری اہلیہ اس قدر نڈھال ہوچکی تھی کہ شاید اب اسے ٹائلٹ جانے کیلئے میری مدد کی ضرورت پڑتی۔ میں اٹھا اور میں نے ’’سترشفائیں‘‘ کی ایک خوراک پانی کے ساتھ اپنی اہلیہ کو دی۔ اس کے بعد وہ ایسے سکون کے ساتھ سوئی کہ اسے نہیں پتا کہ صبح میں کس وقت بیدار ہوا اور دفتر گیا۔ دفتر سے تقریباً 2 بجے واپس آیا تو وہ بیدار ہوئی۔ شدید ترین بدہضمی اور ہیضے کے اس حملے پر اگر ڈاکٹر کو بلایا جاتا تو ٹیکوں اور ڈرپ پر ہزاروں روپے کے اخراجات کے ساتھ ساتھ دیگر اہل خانہ کو جس پریشانی سے دوچار ہونا پڑتا وہ الگ… ’’سترشفائیں‘‘ کی ایک خوراک اس شدید ترین ہیضے کیلئے تریاق کا کام کرگئی۔)
دعا گو:اے کے زاہد صدیقی ایڈمنسٹریٹر دارارقم سکول گلدشت ٹاؤن لاہور کینٹ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں